بجلی فی یونٹ 100 روپے تک جائے گی ؟
چیئرمین فنانس کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے خبردار کردیا ہے کہ بجلی فی یونٹ 100 روپے تک جائے گی۔
سینیٹ کی فنانس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ آئی پی پیز کا مسئلہ پچھلے 10 بیس سال سے موجود ہے لیکن کوئی اسے سنجیدہ نہیں لیتا۔ جب تک اس کا اسٹرکچر اور طریقہ کار صحیح نہیں ہوگا تب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا، بلکہ مزید بدتر ہوجائے گا۔
سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ بجلی 100 روپے فی یونٹ پر چلی جائے گی۔ آئی پی پیز سے بڑا مسئلہ بجلی کی چوری ہے، کیونکہ جتنی بجلی آپ بناتے ہیں اتنی قیمت آپ ریکور ہی نہیں کرتے، آئی پی پیز تو بعد کی بات ہیں۔
سلیم مانڈی والا کا کہنا تھا کہ آپ بلاوجہ آگے چلے گئے، پہلے جو حل طلب مسئلہ ہے اسے تو حل کریں۔ اس پورے پاور سیکٹر کو ری فارم کرنا پڑے گا، اور اس سیکٹر کو صحیح کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان میں بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار 832 میگاواٹ تک جا پہنچا
چیئرمین فنانس کمیٹی کا مزید کہنا تھا کہ آئی پی پیز کا نہ تو فرانزک آڈٹ ہو رہا ہے اور نہ ٹیکنیکل آڈٹ۔ یہ سب ملی بھگت ہے۔
بجلی کے ترسیلی نظام میں نقائص دور کرنے کیلئے چین سے مدد لینے کا فیصلہ
دوسری جانب بجلی کے ترسیلی نظام کی بہتری میں ایک اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، اور اس سلسلے میں نقائص دور کرنے کیلئے چین سے مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سلسلے میں وزیراعظم شہباز شریف چینی سفیر سے ملاقات کریں گے، جس میں بجلی کے ترسیلی نظام پر گفتگو کی جائے گی۔ چائنا اسٹیٹ گرڈ کے ساتھ مل کر ترسیلی نظام کو بہتر کیا جائے گا۔
بجلی کے ترسیلی نظام میں خرابیوں کے باعث سستے پاور پلانٹس کو بند رکھا جاتا ہے۔ بجلی کے ٹرانسمیشن سسٹم میں مستقل خرابیاں موجود ہیں۔ ترسیلی نظام کی فنی خرابیاں دور ہونے سے بجلی کی قیمت میں 2 روپے فی یونٹ تک کمی ہوسکتی ہے۔
پاکستان میں بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار 832 میگاواٹ تک جاپہنچا
واضح رہے کہ پاکستان میں بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار 832 میگاواٹ تک جا پہنچا ہے۔ جس کی وجہ سے مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورنیہ 14 گھنٹوں تک پہنچ گیا۔
ملک کے بیشتر علاقوں میں 8 سے دس گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ جبکہ جن علاقوں میں بجلی چوری کی شکایات ہیں وہاں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 سے 14 گھنٹوں تک پہنچ چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: بجلی کے ترسیلی نظام میں نقائص دور کرنے کیلئے چین سے مدد لینے کا فیصلہ
یاد رہے کہ پاکستان میں بجلی کی طلب 26 ہزار 700 میگاواٹ ہے جبکہ بجلی کی پیداوار 19 ہزار 668 میگاواٹ ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پن بجلی ذرائع سے بجلی کی پیداوار 6 ہزار 520 میگاواٹ ہے۔ سرکاری تھرمل پاور پلانٹس 650 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں۔ جبکہ نجی شعبے کے بجلی گھروں کی پیداوار 7 ہزار 878 میگاواٹ ہے۔
اس کے علاوہ ونڈ پاور پلانٹس کی جانب سے 1080 میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے۔ سولر پاور پلانٹس سے 194، بگاس سے 124 اور نیوکلیئر پاور پلانٹس سے 3 ہزار 222 میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے۔