دادو کے ماحولیاتی نمونوں میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق
دادو کے ماحولیاتی نمونوں میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔
حکام کے مطابق رواں برس دادو کے ماحولیاتی نمونوں میں پہلی مرتبہ پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ پاکستان میں اب تک 52 اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پایا جاچکا ہے۔
اسلام آباد، راولپنڈی، کراچی، حیدرآباد، کوئٹہ اور لورالائی کے ماحولیاتی نمونوں میں بھی پولیو وائرس پایا گیا ہے۔ اس سال پاکستان میں 9 بچے پولیو سے متاثر ہو چکے ہیں۔
ماہرین صحت نے پولیو وائرس کی موجودگی پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ بیماری بچوں کو زندگی بھر کی معذوری کا شکار بنا سکتی ہے۔ پولیو کے خاتمے کیلئے موثر اقدامات کی ضرورت ہے۔ والدین کو اپنے بچوں کو پولیو ویکسین پلانے کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنی چاہیے، اور انہیں باقاعدگی سے حفاظتی ٹیکے لگوانے کی ترغیب دیں۔
یہ بھی پڑھیے: دنیا بھر میں کورونا وائرس کیسز اور اموات میں اضافہ
ماہرین صحت نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کیلئے پاکستان کو مزید سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ والدین کو بھی چاہیے کہ وہ پولیو ویکسین کی اہمیت کو سمجھیں اور اپنے بچوں کو اس بیماری سے محفوظ رکھنے کیلئے بروقت ویکسین پلائیں۔
ماہرین نے بتایا کہ پولیو کے خاتمے کیلئے نہ صرف حکومتی اقدامات بلکہ عوامی شعور کی بیداری بھی انتہائی ضروری ہے۔ لوگوں کو پولیو ویکسین کے فوائد اور اس بیماری کے خطرات کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں میڈیا، تعلیمی ادارے اور سماجی تنظیمیں بھی اپنا کردار ادا کر سکتی ہیں۔
عوامی شعور کی بیداری کیلئے میڈیا، تعلیمی ادارے، اور سماجی تنظیمیں بھی اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ پولیو ویکسین کے فوائد اور اس بیماری کے خطرات کے بارے میں لوگوں کو آگاہی انتہائی ضروری ہے۔ اس سلسلے میں آگاہی مہمات کے ذریعے لوگوں کو معلومات فراہم کرنا اور انہیں ویکسینیشن کے عمل میں شامل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان کو پولیو سے پاک کیا جاسکے۔