ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستانی معیشت میں قرضوں کا حجم 7 فیصد کم ہونے کی پیشگوئی
ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستانی معیشت میں قرضوں کا حجم 7 فیصد کم ہو کر 70 فیصد تک ہونے کی پیشگوئی کی ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی معیشت میں قرضوں کا حجم 7 فیصد کم ہو کر 70 فیصد تک ہوسکتا ہے۔ رواں مالی سال ملک کے 62 فیصد محصولات قرضوں کی ادائیگی پر خرچ ہوں گے، اور مہنگائی کی شرح زیادہ رہے گی۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے جاری ایشین ڈویلپمنٹ آؤٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال زراعت نے معاشی ترقی کی شرح میں اہم کردار ادا کیا۔ اور پاکستان میں مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہو کر 11.8 فیصد تک آگئی۔
یہ بھی پڑھیے: آئی ایم ایف کی عالمی سطح پر اجناس کی قیمتیں بڑھنے کی پیشگوئی
ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق گزشتہ مالی سال پاکستان کی شرح نمو 2.4 فیصد رہی۔ ملک میں مہنگائی کی شرح کم ہونے سے پالیسی ریٹ میں کمی ہوئی۔
عالمی سطح پر اجناس کی قیمتیں بڑھنے کا خدشہ
دوسری جانب آئی ایم ایف نے عالمی سطح پر اجناس کی قیمتیں بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک اپ ڈیٹ رپورٹ جاری کردی ہے جس میں عالمی سطح پر اجناس کی قیمتیں بڑھنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پاکستان میں معاشی ترقی کی رفتار 3.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ نئے بجٹ میں حکومت نے معاشی ترقی کا ہدف 3.6 فیصد مقرر کیا ہے۔ پاکستان میں گزشتہ مالی سال معاشی شرح نمو 2 فیصد رہی۔ جبکہ اس سال عالمی معیشت 3.3 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی۔
آئی ایم ایف کی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک اپ ڈیٹ رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر مہنگائی اور شرح سود بلند سطح پر رہنےکا امکان ہے۔
عالمی مالیاتی ادارے کے مطابق پالیسی ریٹ میں سال کے دوسرے حصے میں کمی کا امکان ہے۔ عالمی معیشت کیلئے ایکسٹرنل، فسکل اور فنانشل خطرات موجود ہیں۔ انرجی اور فوڈ پرائسز بتدریج کورونا سے پہلے والی سطح پر آجائیں گی، جبکہ عالمی سطح پر عمومی مہنگائی بلند سطح پر رہے گی۔