اٹک کے اخلاص فیلڈ سے تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت

اٹک کے اخلاص فیلڈ سے تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اٹک آئل کمپنی کی ذیلی کمپنی پاکستان آئل فیلڈ نے اٹک کے اخلاص بلاک میں تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ دریافت پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے اور ملک میں توانائی کی کمی کو کم کرنے میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے۔

پاکستان آئل فیلڈ نے اس اہم دریافت کے بارے میں پاکستان سٹاک ایکسچینج کو باقاعدہ نوٹ بھیج دیا ہے، جس میں اس دریافت کی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔

نوٹ کے مطابق، جھنڈیل 3 اخلاص بلاک میں 12 اکتوبر کو کنویں کی کھدائی شروع کی گئی تھی۔ اس کھدائی کی گہرائی 17 ہزار 778 فٹ تک پہنچ چکی ہے۔ یہ کھدائی جدید تکنیکی آلات اور ماہرین کی نگرانی میں کی گئی تاکہ تیل و گیس کے ذخائر کی تصدیق اور ان کی مقدار کا درست تعین کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان میں بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار 832 میگاواٹ تک جا پہنچا

پاکستان آئل فیلڈ کے مطابق اس کنویں سے روزانہ کی بنیاد پر 767 بیرل تیل حاصل ہوگا جو ملک کی تیل کی پیداوار میں ایک خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ اس کے علاوہ کنویں سے روزانہ 10.2 ایم ایم سی ایف ڈی گیس بھی حاصل ہوگی جو ملکی گیس کی ضروریات کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔

یہ دریافت نہ صرف پاکستان کی معیشت کیلئے فائدہ مند ثابت ہوگی بلکہ ملک میں توانائی کے شعبے میں خود کفالت کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ پاکستان کی تیل و گیس کی صنعت میں اس نئی دریافت کی بدولت مزید سرمایہ کاری کے مواقع بھی پیدا ہو سکتے ہیں، جس سے ملکی معیشت کو مزید استحکام ملے گا۔

اخلاص بلاک میں تیل و گیس کے نئے ذخائر کی دریافت سے علاقے میں معاشی سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوگا۔ مقامی آبادی کو روزگار کے مواقع ملیں گے اور علاقے کی ترقی میں بھی مدد ملے گی۔ اس دریافت کی بدولت حکومت کو بھی محصولات کی صورت میں اضافی آمدنی حاصل ہوگی جو ملک کی مجموعی معاشی حالت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوگی۔

اس خبر کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ اخلاص بلاک میں تیل و گیس کے ذخائر کی دریافت پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے اور ملک کی معیشت کو مضبوط بنانے میں ایک اہم کردار ادا کرے گی۔ کمپنی کی جانب سے مزید تحقیقات اور کھدائی کے منصوبے بھی زیر غور ہیں تاکہ ملک میں مزید تیل و گیس کے ذخائر کی دریافت کی جا سکے۔

بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار 832 میگاواٹ تک جا پہنچا

واضح رہے کہ پاکستان کے مختلف علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14 گھنٹوں تک پہنچ گیا ہے کیونکہ ملک میں 6 ہزار 832 میگاواٹ کے شارٹ فال کا سامنا ہے۔ ملک کے بیشتر علاقوں میں 8 سے دس گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ جبکہ جن علاقوں میں بجلی چوری کی شکایات ہیں وہاں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 سے 14 گھنٹوں تک پہنچ چکا ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان میں بجلی کی طلب 26 ہزار 700 میگاواٹ ہے جبکہ بجلی کی پیداوار 19 ہزار 668 میگاواٹ ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پن بجلی ذرائع سے بجلی کی پیداوار 6 ہزار 520 میگاواٹ ہے۔ سرکاری تھرمل پاور پلانٹس 650 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں۔ جبکہ نجی شعبے کے بجلی گھروں کی پیداوار 7 ہزار 878 میگاواٹ ہے۔

اس کے علاوہ ونڈ پاور پلانٹس کی جانب سے 1080 میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے۔ سولر پاور پلانٹس سے 194، بگاس سے 124 اور نیوکلیئر پاور پلانٹس سے 3 ہزار 222 میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے۔

Back to top button