گوگل اور مائیکروسافٹ 100 ممالک سے زیادہ بجلی استعمال کرنے لگے
مائیکروسافٹ اور گوگل دنیا کی دو بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں ہیں جو 100 ممالک سے زیادہ بجلی استعمال کرتی ہیں۔
ایک نئی تحقیق کے مطابق گوگل اور مائیکروسافٹ نے 2023 کے دوران 24 ٹیراواٹ گھنٹہ بجلی خرچ کی جو کہ 100 سے زائد ممالک کے بجلی کے استعمال سے زیادہ ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ گوگل اور مائیکروسافٹ نے آذربائیجان کے برابر توانائی استعمال کی۔ آذربائیجان کا جی ڈی پی 78.7 ارب ڈالرز ہے، جبکہ گوگل کی 2023 کی سالانہ آمدنی 307 ارب ڈالرز تھی اور مائیکروسافٹ نے اسی عرصے میں 211 ارب ڈالرز کمائے۔
اتنی زیادہ مقدار میں توانائی کے استعمال سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کمپنیاں کتنی بڑی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان میں بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار 832 میگاواٹ تک جا پہنچا
آئس لینڈ، گھانا اور تیونس ہر سال 19 ٹی ڈبلیو ایچ بجلی استعمال کرتے ہیں جبکہ اردن میں 20 ٹی ڈبلیو ایچ بجلی خرچ ہوتی ہے۔
لیبیا 25 ٹی ڈبلیو ایچ اور سلواکیہ 26 ٹی ڈبلیو ایچ سے تھوڑی زیادہ بجلی استعمال کرتے ہیں۔
تحقیق میں مختلف ممالک اور ان دو کمپنیوں کے بجلی کے استعمال کے موازنے سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ بڑی کمپنیوں کی توانائی کی ضروریات کتنی زیادہ ہوتی ہیں۔
ان کمپنیوں کے ڈیٹا سینٹرز ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ کرتے ہیں، جبکہ اب مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کی وجہ سے بھی بجلی کا استعمال بڑھ رہا ہے۔
دونوں کمپنیوں نے اس دہائی کے آخر تک ماحول دوست توانائی کو فروغ دینے کا وعدہ کیا ہے اور اس کیلئے سرمایہ کاری بھی کر رہی ہیں۔
یہ تحقیق اس بات کی طرف بھی اشارہ کرتی ہے کہ ٹیکنالوجی کمپنیاں نہ صرف بڑے پیمانے پر بجلی کا استعمال کرتی ہیں بلکہ ان کے ڈیٹا سینٹرز بھی کثیر مقدار میں توانائی خرچ کرتے ہیں۔ ڈیٹا سینٹرز کو چلانے کیلئے بجلی کی ضرورت ہوتی ہے اور ان کی کولنگ کیلئے بھی بڑی مقدار میں توانائی درکار ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، مصنوعی ذہانت کے الگورتھمز کو تربیت دینے اور چلانے کیلئے بھی بے پناہ بجلی کی ضرورت ہوتی ہے، جو ان کمپنیوں کی توانائی کی ضروریات میں اضافہ کرتی ہے۔