آئی ایم ایف کی عالمی سطح پر اجناس کی قیمتیں بڑھنے کی پیشگوئی
آئی ایم ایف نے عالمی سطح پر اجناس کی قیمتیں بڑھنے کی پیشگوئی کردی ہے۔
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک اپ ڈیٹ رپورٹ جاری کردی ہے جس میں عالمی سطح پر اجناس کی قیمتیں بڑھنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پاکستان میں معاشی ترقی کی رفتار 3.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ نئے بجٹ میں حکومت نے معاشی ترقی کا ہدف 3.6 فیصد مقرر کیا ہے۔ پاکستان میں گزشتہ مالی سال معاشی شرح نمو 2 فیصد رہی۔ جبکہ اس سال عالمی معیشت 3.3 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی۔
آئی ایم ایف کی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک اپ ڈیٹ رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر مہنگائی اور شرح سود بلند سطح پر رہنےکا امکان ہے۔
عالمی مالیاتی ادارے کے مطابق پالیسی ریٹ میں سال کے دوسرے حصے میں کمی کا امکان ہے۔ عالمی معیشت کیلئے ایکسٹرنل، فسکل اور فنانشل خطرات موجود ہیں۔ انرجی اور فوڈ پرائسز بتدریج کورونا سے پہلے والی سطح پر آجائیں گی، جبکہ عالمی سطح پر عمومی مہنگائی بلند سطح پر رہے گی۔
یہ بھی پڑھیے: اٹک کے اخلاص فیلڈ سے تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ عالمی سطح پر مہنگائی کی بلند شرح مختلف ممالک کی اقتصادی ترقی کی رفتار کو متاثر کر سکتی ہے۔ خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کیلئے یہ ایک بڑا چیلنج ثابت ہو سکتا ہے جہاں مہنگائی کی بلند شرح عوام کی قوتِ خرید کو کم کر سکتی ہے اور معاشی عدم استحکام کا باعث بن سکتی ہے۔
آئی ایم ایف کی اس رپورٹ میں کی گئی پیشگوئی عالمی اقتصادی حالات کی ایک جامع تصویر پیش کرتی ہیں۔ مختلف ممالک کو کئی اقتصادی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اور ان چیلنجز کا تعلق بین الاقوامی مالیاتی پالیسیوں، داخلی اقتصادی پالیسیوں، اور عالمی سطح پر موجود دیگر اقتصادی خطرات سے ہو سکتا ہے۔
عالمی معیشت کیلئے ان خطرات میں بین الاقوامی تجارت میں رکاوٹیں، مالیاتی مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ، اور جغرافیائی سیاسی تنازعات شامل ہو سکتے ہیں۔ ان خطرات کے باعث مختلف ممالک کو اپنی اقتصادی پالیسیوں میں نرمی اور لچک پیدا کرنے کی ضرورت ہوگی تاکہ وہ عالمی اقتصادی چیلنجز کا موثر طریقے سے مقابلہ کر سکیں۔