ایکس (ٹوئٹر) کے کروڑوں صارفین کا ڈیٹا لیک ہونے کا انکشاف
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کے صارفین کا ڈیٹا لیک ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سائبر ماہرین نے 200 ملین ایکس (سابقہ ٹوئٹر) صارفین کے 9.4 جی بی ڈیٹا پر مشتمل بڑا ڈیٹا لیک ہونے کی نشاندہی کی ہے۔
سائبر سکیورٹی پر خبریں اور تجزیے شائع کرنے والی تنظیم سائبر پریس کے محققین کا کہنا ہے کہ یہ خبر حالیہ دور میں ہونے والے بڑے ڈیٹا لیکس میں سے ایک ہے۔ یہ خبر سامنے آنے کے بعد صارفین کی پرائیویسی اور سکیورٹی سے متعلق سوالات پیدا ہوگئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق لیک ہونے والے ڈیٹا میں صارفین کا نام، ای میل ایڈریس اور ایکس اکاؤنٹ کی تفصیلات شامل ہیں۔ یہ تفصیلات صارفین کی شناخت کے چرائے جانے اور ان کو سوشل انجینئرنگ اسکیم کا آسان ہدف بنا سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: نریندر مودی ایکس (ٹوئٹر) پر 100 ملین فالوورز والے دنیا کے پہلے وزیراعظم بن گئے
محققین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے سائبر مجرمان ای میلز اور ان سے جڑے سسٹم کو مزید متاثر کر سکتے ہیں۔
سب سے پہلے یہ ڈیٹا لیک معروف ہیکنگ فورم پر رپورٹ ہوا۔ 7 جولائی 2024 کو ’مشوپا‘ نامی ایک صارف نے اس وسیع ڈیٹا بیس کو جاری کرنے کیلئے نیا اکاؤنٹ بنایا۔ دس فائلوں پر مشتمل ڈیٹا کی ہر فائل ایک جی بی کی ہے۔ اور ان فائلز کو کوئی بھی ڈاؤن لوڈ کر سکتا ہے۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس ڈیٹا کے غلط ہاتھوں میں جانے سے متعدد مسائل جنم لے سکتے ہیں۔ جن میں اسپام ای میلز اور دیگر سائبر جرائم شامل ہیں۔ یہ صورتحال صارفین کیلئے نہایت پریشان کن ہے کیونکہ ان کی ذاتی معلومات غیر محفوظ ہو چکی ہیں اور ان کے غلط استعمال کا خدشہ ہے۔
ماہرین نے ایکس کے صارفین کو اپنی سکیورٹی مضبوط کرنے کیلئے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ صارفین کو اپنے پاس ورڈز تبدیل کرنے، دوہری تصدیق (ٹو فیکٹر آتھینٹیکیشن) فعال کرنےکی ضرورت ہے۔ ساتھ ہی مشکوک ای میلز یا پیغامات سے محتاط رہنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔